شیعہ دین میں ماں بہن اور بیٹی سے بدکاری

greenspun.com : LUSENET : Aware : One Thread

شیعہ دین میں ماں، بیٹی، بہن نکاح کرنے سے حلال ہو جاتی ہے

کافی کلینی جلد ٥ میں ہے کہ ماں اور بیٹی سے نکاح کیا جاۓ تو نکاح کی وجہ سے ان سے جماع کرنا حلال ہو جاۓ گا اور ان سے نکاح کے بعد ان سے جماع کرنے سے جو اولاد پیدا ہوگی اس کو ولد الزنا نہیں کہا جاۓ گا اگر کوئی ایسی اولاد کو ولد الزنا کہے گا تو اس پر حد جاری کردی جاۓ گی۔

۔ اس موضوع پر اس کتاب میں تفصیل سے روایات موجود ہیں۔ بطور نمونہ چند اقتباسات پیش خدمت ہیں:

الذي يتزوّج ذوات المحارم التي ذكر الله عز وجل في كتابه تحريمها في القرآن من الامّهات والبنات إلى آخر الآية كل ذلك حلال في جهة التزويج
{كافي كليني ج ٥ ص ٥٧١}

جو بھی محرم عورتیں جن کا ذکر الله عز وجل نے اپنی کتاب قرآن مجید میں اس طرح کیا ہے کہ ان سے نکاح کرنا حرام ہے جیسا کہ مائیں اور بیٹیاں وغیر، آیت کے آخر تک (جن جن کا ذکر ہے وہ سب) یہ تمام نکاح کرنے سے حلال ہو جاتی ہیں۔
العياذ بالله!

ماں،بیٹی یا بہن سے منہ کالا کرنے کے بعد شیعے کے ہاں جو اولاد ہوتی ہے اس کیلۓ کافی کلینی میں ہے؛

ولا يكون نكاحهم زنا ولا اولادهم من هذا الوجه اولاد زنا ومن قذف المولود من هؤلاء الذين ولد ومن هذا الوجه جلد الحدّ لأنه مولود بتزويج
{كافي کليني ج ٥ ص ٥٧١-٥٧٢}

ان سے نکاح زنا نہ ہوگا اور نہ اس وجہ سے ان کی اولاد ولد الزنا ہوگی اور جو اس بچے پر یہ الزام لگاۓ گا (کہ یہ ولد الزنا یعنی حرامی ہے) تو اس پر حد جاری کی جاۓ گی کیونکہ یہ بچہ نکاح سے (حلال زادہ) ہے۔

شیعہ دین میں ماں بہن اور بیٹی سے بدکاری



-- اردو نظمیں – نظميں!!! (Your@Email.Address), November 23, 2003

Answers

مولوي کي بکواس سے اججہ پناہ دے

-- foo@bar.com (foo@bar.com), March 13, 2005.

Moderation questions? read the FAQ